سوال:
کیا نو سال کی لڑکی بالغہ ہو سکتی ہے؟
جواب:
ہو سکتی ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں:
إن النبي صلى الله عليه وسلم تزوجها وهي بنت ست سنين، وأدخلت عليه وهي بنت تسع، ومكثت عنده تسعا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے میرا نکاح چھ برس کی عمر میں ہوا اور رخصتی نو برس کی عمر میں ہوئی اور نو برس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجیت میں رہی۔
یہ حدیث دلیل ہے کہ نو سال کی عمر میں بھی بلوغت ہو سکتی ہے۔ نو سال کی عمر ہمیشہ بچپنے کی نہیں ہوتی، بعض معاشروں میں یہ عمر بلوغ کی بھی ہے۔ اس کا تعلق ماحول، معاشرت، خوراک اور آب و ہوا سے ہوتا ہے۔ جدید سائنسی تحقیقات، مشاہدات اور استقرا نو سال کو بلوغت کی طبعی عمر قرار دیتے ہیں۔ جہاں کی آب و ہوا اور خوراک گرم ہوگی، وہاں بچے جلدی بالغ ہوں گے۔ عرب کا خطہ بالکل ایسا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کی تاریخ کو کھنگالیں، تو نو دس سال کی عمر میں شادی کا عام رواج نظر آتا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہاں نو سال کی عمر میں بلوغ ممکن و شائع تھا، اس لیے کسی کو اعتراض نہیں ہوا۔
صحيح البخاري: 5133