سوال :
کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ میں نماز پڑھی؟
جواب :
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کعبہ میں نماز پڑھنا ثابت ہے۔ اس حوالہ سے دو معارض روایات آتی ہیں۔
❀ سید نا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
لقيت بلالا فسألته : هل صلى فيه رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال : نعم .
”میری سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوئی، میں نے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ میں نماز پڑھی ہے، کہا : جی ہاں۔“
(صحيح البخاري : 1598 ، صحیح مسلم : 1329 )
❀ سید نافضل بن عباس رضی اللہ عنہما کے بارے میں ہے:
إنه دخل مع النبى صلى الله عليه وسلم البيت، وأن النبى صلى الله عليه وسلم لم يصل فى البيت حين دخله .
” آپ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیت اللہ میں داخل ہوئے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ میں داخل ہو کر نماز نہیں پڑھی۔“
(مسند الإمام أحمد : 212/1 ، وسنده صحيح)
پہلی حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ میں نماز پڑھی، جبکہ دوسری حدیث میں نفی ہے۔ اثبات نفی پر مقدم ہے ، امام بخاری اللہ کا یہی موقف ہے۔
(صحيح البخاري، تحت الحديث : 1483)
امام ابن حبان رحمہ اللہ نے یہ تطبیق کی ہے کہ حدیث فضل بن عباس رضی اللہ عنہما سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کی حدیث کے خلاف نہیں، احتمال یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کئی بار بیت اللہ میں داخل ہوئے ، جب سیدنا بلال رضی اللہ عنہ ساتھ تھے، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور جب سید نافضل بن عباس رضی اللہ عنہما ساتھ تھے، تو نماز نہیں پڑھی۔
(صحیح ابن حبان، تحت الحديث : 3208)
❀ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
هذا جمع حسن .
”یہ عمدہ تطبیق ہے۔“
(فتح الباري : 469/3 ، تغلیق التعليق : 33/3)