کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم بارہ ربیع الاول کو پیدا ہوئے
تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ

محمد بن اسحاق کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سوموار کے دن جبکہ ربیع الاول عام الفیل کی بارہ راتیں گزر چکی تھیں پیدا ہوئے۔
[ابن هشام مع الروض الانف للسهيلي 278/1] ضعیف ہے۔ [ طبقات ابن سعد 100/1 – 101، البدايه و النهايه 242/2 و المنتظم 245/2 و الدلائل لابي نعيم 110 ]

تحقیق الحدیث :

سیرت ابن هشام میں یہ روایت بغیر سند کے ہے۔
طبقات ابن سعد والی روایت میں واقدی متروک ہے۔
واقدی کا ایک قول یہ بھی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دس ربیع الاول کو پیدا ہوئے، اس طرح ابومعشر کا قول ہے کہ آپ دو ربیع الاول کو پیدا ہوئے۔ مگر یہ ابومعشر ضعیف ہے۔
ولادت کی تاریخ میں متقدمین اور متاخرین سیرت نگار مؤرخین میں سخت اختلاف ہے۔ مگر اس پر اتفاق ہے کہ آپ پیر کے دن پیدا ہوئے۔ تاریخ کسی نے پانچ ربیع الاول، آٹھ ربیع الاول، نو، دس، بارہ اور سترہ ربیع الاول بھی کہا گیا ہے،
شیخ عبد القادر جیلانی کہتے ہیں : آپ دس محرم کو پیدا ہوئے۔ دیکھیں [غنية الطالبين]
زبیر بن بکار کے قول کے مطابق آپ رمضان کے مہینے میں پیدا ہوئے۔
سہیلی کہتے ہیں یہ قول ان کے موافق ہے جو کہتے ہیں کہ آپ کی والدہ محترمہ ایام تشریق میں حاملہ ہوئیں۔
(یہ زبیر بن بکار نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تقریبا دو سو سال بعد پیدا ہوئے انہوں نے اس کی کوئی سند بیان نہیں کی یہ زبیر کا اپنا تخیل ہے۔)
زرقانی کی ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ آپ رجب میں پیدا ہوئے، [زرقاني جلد 1 ص30]
ولادت کی تاریخ کا سو فیصد تعین کرنا، ڈیٹ فیکس کرنا یا اس پر اجماع کا دعویٰ کرنا یا یہ کہنا کہ جمہور نے ولادت کی تاریخ بارہ ربیع الاول بتائی ہے یہ بات درست نہیں، البته نو ربیع الاول اور بارہ ربیع الاول بہت سارے محقین کا موقف ہے۔
البتہ امام ابن جوزی نے اس پر اجماع نقل کیا ہے کہ آپ ربیع الاول کے مہینے میں پیدا ہوئے۔
حافظ ابن کثیر 12 کی روایت کو جمہور اور مشہور روایت کہتے ہیں،
اور ماہر فلکیات محمود پاشا نے 9 ربیع الاول کو راجح قرار دیا ہے،
اسی طرح شبلی نعمانی، انور شاہ کشمیری، قاضی سلیمان منصور پوری نے محمود پاشا کی تحقیق کو صحیح کہا ہے۔
اس کے باوجود ہمارا موقف یہ ہے کہ ولادت کی تاریخ سے تعین میں تمام روایات بےسند اور مشکوک ہیں اس وقت ہمارے پیش نظر سیرت کے سچے موتی امیر حمزہ کی کتاب ہے اس کے ص 52، 51 لکھا گیا ہے آپ پیر کے دن 12 ربیع الاول میں پیدا ہوئے۔ اس میں کوئی اختلاف نہیں اور اکثر کا کہنا ہے کہ آپ ربیع الاول کی بارھویں رات کو پیدا ہوئے۔ یہ غلط بات ہے کہ آپ 12 ربیع الاول کو پیدا ہوئے اس میں کوئی اختلاف نہیں۔ جیسا کہ اوپر گزر چکا ہے؟

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

توحید ڈاٹ کام پر پوسٹ کردہ نئے اسلامی مضامین کی اپڈیٹس کے لیئے سبسکرائب کریں۔