کیا ناجائز اولاد وارث بنے گی؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

کیا ناجائز اولاد وارث بنے گی؟

جواب:

زنا سے پیدا ہونے والی اولاد زانی کی وارث نہیں بنے گی، کیونکہ قرآن کریم نے جس اولاد کو وارث بنایا ہے، وہ نکاح صحیح سے پیدا ہونے والی اولاد ہے، نیز زنا سے پیدا ہونے والی اولاد کا نسب زانی کے ساتھ نہیں جڑے گا۔
❀ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الولد للفراش وللعاهر الحجر.
”بچہ اس کا ہے، جس کے بستر پر پیدا ہوا اور زانی کو پتھروں سے رجم کیا جائے گا۔“
(صحيح البخاري: 2053 ، صحیح مسلم: 1457)
❀ علامہ ملاعلی قاری حنفی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
الحديث صحيح مشهور كاد أن يكون متواترا.
”یہ حدیث صحیح مشہور ہے اور درجہ تواتر کے قریب ہے۔“
(شرح مسند أبي حنيفة: 55/1)
❀ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ (774ھ) فرماتے ہیں:
إنها لا ترث بالإجماع.
”(زنا سے پیدا ہونے والی) بچی (زانی کی) وارث نہیں بنے گی، اس پر اجماع ہے۔“
(تفسیر ابن كثير: 248/2)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے