کیا میت کو غسل دینے کے لیے پانی میں بیری کے پتے ڈالنا مستحب ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا میت کو غسل دینے کے لیے پانی میں بیری کے پتے ڈالنا مستحب ہے؟

جواب:

جی ہاں۔
❀ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
ایک صحابی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عرفہ میں کھڑے تھے کہ اچانک اپنی سواری سے گر گئے اور موقع پر ہی فوت ہو گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ارشاد فرمایا: انہیں پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دیں۔
(صحیح البخاری: 1266، صحیح مسلم: 1206)
سیدہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی فوت ہوئیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابیات سے فرمایا:
اسے پانی اور بیری کے پتوں کے ساتھ تین یا پانچ یا ضروری سمجھیں تو اس سے بھی زیادہ دفعہ غسل دیں۔
(صحیح البخاری: 1253، صحیح مسلم: 939)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے