سوال:
کیا منگنی اور رشتے کے لیے استخارہ مسنون ہے؟
جواب:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منگنی کے لیے استخارہ کی مخصوص دعا سکھائی ہے۔
❀ سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
”کسی کو نکاح کا پیغام بھیجیں، تو اسے پوشیدہ رکھیں، وضو کریں، نماز پڑھیں، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کریں اور یہ دعا پڑھیں:“
أللھم إنك تقدر ولا أقدر وتعلم ولا أعلم وأنت علام الغيوب فإن رأيت لي فلانة (تسميها باسمها) خيرا لي فى ديني ودنياي وآخرتي فاقدرها لي وإن كان غيرها خيرا لي منها فى ديني ودنياي وآخرتي فاقض لي بها.
”یا اللہ! تو طاقت رکھتا ہے، میں نہیں رکھتا، تو جانتا ہے، میں نہیں جانتا، تو ہی غیب کو جاننے والا ہے، اگر فلاں عورت (یہاں عورت کا نام لیا جائے) میرے دین، دنیا اور آخرت کے لیے بہتر ہے، تو اسے میرا مقدر بنا دے، اگر کوئی دوسری عورت میرے دین، دنیا اور آخرت کے لیے بہتر ہے، تو میرے حق میں اس کا فیصلہ فرما۔“
(معجم الطبراني الكبير: 133/4، السنن الكبرى للبيهقي: 147/7، وسنده صحيح)
اس حدیث کو امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ (1220) اور امام ابن حبان رحمہ اللہ (4040) نے ”صحیح “کہا ہے، امام حاکم رحمہ اللہ (314/1) نے ”صحیح الاسناد“ اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ”صحیح “کہا ہے، امام حاکم رحمہ اللہ نے اس کے راویوں کو ”ثقہ “قرار دیا ہے۔
❀ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کو پیغام نکاح بھیجا، تو انہوں نے کہا:
ما أنا بصانعة شيئا حتى أوامر ربي، فقامت إلى مسجدها.
”میں اس وقت تک کوئی کام نہیں کرتی، جب تک اپنے رب سے استخارہ نہ کر لوں، یہ کہہ کر اپنی جائے نماز پر کھڑی ہو گئیں۔“
(صحیح مسلم: 1428)