کیا مسلمان کسی یہودی یا نصرانی کا وارث بن سکتا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا مسلمان کسی یہودی یا نصرانی کا وارث بن سکتا ہے؟

جواب:

مسلمان اور کافر ایک دوسرے کے وارث نہیں بن سکتے، یہود و نصاریٰ بھی کافر ہیں، لہذا یہ مسلمان کے وارث نہیں بن سکتے اور مسلمان ان کا وارث نہیں بن سکتا۔
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا يرث المسلم الكائر ولا الكافر المسلم.
مسلمان کافر کا وارث نہیں بن سکتا اور نہ کافر مسلمان کا۔
(صحيح البخاري: 6764، صحیح مسلم: 1614)
❀ شیخ الإسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ (728ھ) فرماتے ہیں:
اتفق المسلمون على أن اليهودي والنصراني لا يرث مسلما ولو كان ابنه وأباه.
مسلمانوں کا اتفاق ہے کہ یہودی اور نصرانی کسی مسلمان کا وارث نہیں بن سکتا، خواہ وہ اس کا بیٹا ہو یا باپ ہو۔
(الجواب الصحيح: 278/2)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے