کیا مسجد پر زکوٰۃ خرچ کرنا جائز ہے؟ مکمل شرعی وضاحت
ماخوذ : احکام و مسائل، مساجد کا بیان، جلد 1، صفحہ 107

سوال

کیا مسجد کی تعمیر یا مسجد کی جگہ خریدنے پر زکوٰۃ کی رقم خرچ کی جا سکتی ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں صدقات اور زکوٰۃ کے آٹھ مصارف کو واضح طور پر بیان فرمایا ہے، جیسا کہ سورۃ التوبہ کی آیت نمبر 60 میں ہے:

"إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَابْنِ السَّبِيلِ فَرِيضَةً مِّنَ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ”
(التوبہ: 60)

ان آٹھ مدات میں مسجد کا ذکر موجود نہیں ہے۔

بعض اہلِ علم نے آیت کے الفاظ "وفی سبیل اللہ” سے یہ استدلال کیا ہے کہ مسجد کی تعمیر یا زمین کی خریداری بھی زکوٰۃ کے مصرف میں شامل ہے، یعنی اس پر زکوٰۃ کی رقم خرچ کی جا سکتی ہے۔ لیکن یہ استدلال درست نہیں ہے۔

لہٰذا، قرآن و سنت کی روشنی میں زکوٰۃ کی رقم مسجد کی تعمیر یا زمین کی خریداری پر خرچ کرنا جائز نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے