یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔
سوال :
جب مریض کے بدن پر نجاست ہو تو کیا وہ اس کی وجہ سے تیمم کرے گا ؟
جواب :
مریض اس نجاست کی وجہ سے تیمم نہیں کرے گا ، اگر اس مریض کے لیے اس نجاست کو دھونا ممکن ہو تو وہ اس نجاست کو دھوئے ، و گرنہ اپنی اسی حالت میں بغیر تیمم کیے نماز ادا کر لے ، کیونکہ نجاست کو دور کرنے میں تیمم مؤثر نہیں ہے ، اس لیے کہ نجاست لگنے کی صورت میں مطلو ب یہ ہے کہ بدن کو نجاست سے پاک کیا جائے اور جب وہ نجاست کے لگنے کی وجہ سے تیمم کرے گا تو بدن سے نجاست تو دور نہیں ہو گی ۔
( محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ )