کیا لعان کے بعد از خود علیحدگی ہو جائے گی
تحریر: عمران ایوب لاہوری

کیا لعان کے بعد از خود علیحدگی ہو جائے گی
یا صرف حاکم کے جدائی ڈالنے پر ہی علیحدگی ہو گی؟
(احناف) اُس وقت تک جدائی نہیں ہو گی جب تک کہ حاکم انہیں جدا نہ کر دے (جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جدائی کرائی)۔
(مالکؒ) جب دونوں لعان سے فارغ ہوں گے تو از خود علیحدگی ہو جائے گی خواہ حاکم تفریق نہ بھی کرائے کیونکہ وہ عورت اب شوہر پر ہمیشہ کے لیے حرام ہو چکی ہے لٰہذا اگر وہ اکٹھے رہنا بھی چاہیں تو نہیں رہ سکتے۔
(شافعیؒ) جب شوہر شہادت مکمل کر لے تو اسی وقت عورت مرد پر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے حرام ہو جائے گی۔
[تفسير اللباب فى علوم الكتاب: 306/14]
(راجح) امام مالکؒ کا قول راجح معلوم ہوتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1