کیا لعان طلاق ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

کیا لعان طلاق ہے
اس مسئلے میں فقہا نے اگرچہ اختلاف کیا ہے لیکن راجح بات یہی ہے کہ لعان فسخ ہے طلاق نہیں کیونکہ اس کے بعد عورت مرد پر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے حرام ہو جاتی ہے جبکہ طلاق میں ایسا نہیں ہوتا۔ اس میں فوراََ دونوں کے درمیان علیحدگی کرا دی جاتی ہے جبکہ طلاق میں ایسا نہیں کیا جاتا۔ اور اس میں لعان کے بعد مرد پر عورت کا نفقہ و خرچہ اور رہائش لازم نہیں رہتی جبکہ طلاق رجعی کے بعد یہ لازم ہوتا ہے۔
(جمہور ) لعان فسخ نکاح ہے۔
(ابو حنیفہؒ) لعان طلاق ہے۔
[نيل الأوطار: 370/4]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1