کیا فوت شدگان کو برا بھلا کہنا ممنوع ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا فوت شدگان کو برا بھلا کہنا ممنوع ہے؟

جواب:

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فوت شدگان کو برا بھلا مت کہیں، وہ اپنے کیے کا بدلہ پا چکے ہیں۔
(صحيح البخاري: 1393)
ہم سمجھتے ہیں کہ فوت ہونے والا اگر اعلانیہ گناہ نہیں کرتا، تو اسے برا بھلا کہنا حرام ہے، البتہ اگر اعلانیہ گناہ کا مرتکب ہے تو سلف کی رائے اس بارے میں مختلف ہے، خلاصہ یہ ہے کہ فوت شدگان کو برا بھلا کہنے پر ممانعت وارد ہوئی ہے، البتہ فتنہ پروروں، اہل بدعت کے سرداروں اور سرغنوں اور کفر و شرک کی دعوت دینے والوں کو برا بھلا کہنا اور ان کی بدبختی کا تذکرہ کرنا صریح نصوص سے ثابت ہے، جیسا کہ قرآن میں فاسقوں کا تذکرہ کیا گیا ہے، مومنین کو اس کی اشاعت کا حکم دیا گیا ہے۔ احادیث میں بھی اس طرح کے تذکرے موجود ہیں، مثلاً نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرو بن لحی کا تذکرہ کیا۔
(بخاري: 1212، مسلم: 901)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے