سوال
موجودہ حکومت اور نظام حکومت غیر اسلامی ہے۔ تو کیا ایسی غیر اسلامی حکومت، جس نے ہم پر بے شمار ٹیکس لگا رکھے ہیں، اس کے ساتھ چوری کرنا جائز ہے؟ جیسے کہ ریلوے میں سفر کے دوران ٹکٹ نہ لینا یا بجلی چوری کرنا وغیرہ؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
موجودہ حکومت اور اس کا نظام حکومت جزوی طور پر اسلامی اور جزوی طور پر غیر اسلامی ہے۔ اس حوالے سے رسول اللہ ﷺ کا ایک واضح فرمان درج ذیل احادیث میں موجود ہے:
«أَدِّ الْأَمَانَةَ إِلٰی مَنِ ائْتَمَنَکَ ، وَلاَ تَخُنْ مَنْ خَانَکَ»
(ترمذی، ابواب البیوع، جلد اول، صفحہ ۲۳۹؛ ابوداود، کتاب البیوع، باب فی الرجل ياخذ حقه من تحت يده؛ مستدرک حاکم)
ترجمہ:
"جو تیرے ساتھ امانت داری کا معاملہ کرے، تو تم بھی اس کے ساتھ امانت داری سے پیش آؤ، اور جو تمہارے ساتھ خیانت کرے، تم اس کے ساتھ خیانت نہ کرو۔”
یہ حدیث واضح رہنمائی فراہم کرتی ہے کہ کسی کے ظلم یا خیانت کے بدلے میں خیانت کرنا جائز نہیں۔ لہٰذا:
- اگرچہ حکومت نے بہت سے ٹیکس عائد کر رکھے ہیں اور بعض معاملات میں ظلم اور ناانصافی بھی ہے،
- اس کے باوجود عوام پر یہ جائز نہیں کہ وہ اس کی چوری کریں، جیسے:
- ریلوے میں بغیر ٹکٹ سفر کرنا
- بجلی چوری کرنا
- یا کوئی بھی ایسی حرکت جو خیانت کے زمرے میں آتی ہو
ایسا کرنا نہ صرف شرعی طور پر ناجائز ہے بلکہ یہ ایک اخلاقی کمزوری بھی ہے۔ مسلمان کو ہر حال میں امانت دار اور دیانت دار رہنا چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب