کیا غیبت زنا سے بڑا گناہ ہے؟ حدیث کی تحقیق اور سند کا مفصل جائزہ
ماخوذ : فتاویٰ علمیہ، جلد 1، اصول، تخریج اور تحقیقِ روایات، صفحہ 618

کیا غیبت زنا سے بڑا گناہ ہے؟

سوال:

کیا غیبت زنا سے بڑا گناہ ہے؟ اس بارے میں ایک روایت منقول ہے:

سیدنا ابو سعید الخدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور سیدنا جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "غیبت زنا سے بھی سخت (گناہ) ہے۔”
(مشکوٰۃ المصابیح: 4874)

کیا یہ روایت صحیح ہے؟
(محمد محسن سلفی، کراچی)

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ روایت "شعب الإیمان” میں اس سند کے ساتھ موجود ہے:

"عباد بن کثیر عن الجريري عن أبی نضرة عن أبی سعید وجابر بن عبدالله”
(شعب الایمان: 5/306، حدیث 6741، دوسرا نسخہ: جلد 9، صفحہ 99، حدیث 6315، واللفظ لہ)

رجالِ حدیث کا جائزہ:

عباد بن کثیر الثقفی البصری:
یہ راوی متروک ہے۔
حوالہ: تقریب التہذیب، صفحہ 163

امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کا قول:

"روی أحادیث کذب”
یعنی اس راوی نے جھوٹی حدیثیں روایت کی ہیں۔

سعید بن ایاس الجریری:
ان کا حافظہ آخری عمر میں خراب ہو گیا تھا۔
نیز، عباد بن کثیر ان کے ابتدائی شاگردوں میں سے نہیں تھا۔

خلاصہ:

ان تمام حوالہ جات اور رجال کی کمزوری کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ روایت ضعیف (کمزور) ہے، لہٰذا اس سے شرعی احکام یا عقائد اخذ نہیں کیے جا سکتے۔

ھذا ما عندي، والله أعلم بالصواب
(شہادت: جون 2003ء)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1