کیا غشی طاری ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا غشی طاری ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب:

غشی طاری ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، غشی کے بعد غسل مستحب ہے۔
❀ عبد اللہ بن عتبہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں:
دخلت على عائشة رضي الله عنها، فقلت: ألا تحدثيني عن مرض رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قالت: بلى، ثقل النبى صلى الله عليه وسلم، فقال: أصلى الناس؟ قلنا: لا، هم ينتظرونك، قال: ضعوا لي ماء فى المخضب، قالت: ففعلنا، فاغتسل
میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: کیا آپ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری کے بارے میں نہیں بتائیں گی؟ انہوں نے فرمایا: کیوں نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے، تو استفسار فرمایا: کیا لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے؟ ہم نے عرض کیا: نہیں، وہ تو آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ فرمایا: میرے لیے برتن میں پانی ڈالیے۔ ہم نے ایسا کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل فرمایا۔
(صحیح البخاری: 687، صحیح مسلم: 418)
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) فرماتے ہیں:
أجمعت الأمة على انتقاض الوضوء بالجنون وبالإغماء وقد نقل الإجماع فيه ابن المنذر وآخرون
امت کا اجماع ہے کہ جنون اور غشی طاری ہونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، اس پر امام ابن منذر رحمہ اللہ اور دیگر اہل علم نے اجماع نقل کیا ہے۔
(المجموع: 21/2)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے