کیا عورتوں کا قبرستان جانا جائز ہے؟ شریعت کی روشنی میں مکمل رہنمائی
ماخوذ : فتاویٰ علمیہ، جلد 1، کتاب الجنائز، صفحہ 564

عورتوں کا قبرستان جانا: شریعت کی روشنی میں مکمل وضاحت

سوال:

کیا عورتوں کا قبرستان جانا کبھی کبھار جائز ہے یا نہیں؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورتوں کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً اپنے قریبی رشتہ داروں کی قبروں کی زیارت کے لیے قبرستان جائیں۔

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا عمل:

حضرت ابن ابی ملیکہ رحمۃ اللہ علیہ (تابعی) سے روایت ہے کہ ایک دن حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا قبرستان سے واپس آئیں تو میں نے ان سے پوچھا:
"اے اُم المومنین! آپ کہاں سے تشریف لا رہی ہیں؟”

تو انہوں نے جواب دیا:
"میں اپنے بھائی عبد الرحمن بن ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قبر سے آئی ہوں۔”

میں نے عرض کیا:
"کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت سے منع نہیں فرمایا تھا؟”

تو انہوں نے فرمایا:
"جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (پہلے) منع فرمایا تھا، لیکن بعد میں قبروں کی زیارت کی اجازت دے دی۔”

(المستدرک للحاکم 1/376، حدیث: 1392، وسندہ صحیح، و صححہ الذہبی)

اس حدیث سے یہ بات واضح ہوئی کہ عورتوں کے لیے قبروں کی زیارت سے ممانعت والی حدیث منسوخ ہو چکی ہے، لیکن اس سلسلے میں دو اہم باتوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

اہم شرعی نکات:

➊ زیادہ بار قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان عورتوں پر لعنت فرمائی ہے جو کثرت سے قبروں کی زیارت کرتی ہیں۔

دیکھئے:
سنن الترمذی (حدیث: 1056) وقال: "حسن صحیح” و سندہ حسن
و صححہ ابن حبان (الاحسان: حدیث 3178)

➋ غیر محارم کی قبروں کی زیارت:

عورتوں کے لیے اپنے محارم (قریبی رشتہ دار مرد مثلاً والد، بھائی، شوہر، بیٹا) کے علاوہ غیر محارم کی قبروں کی زیارت کے لیے جانا جائز نہیں ہے۔

دیکھئے:
سنن ابی داؤد، کتاب الجنائز، باب فی التعزیہ، حدیث: 3123، وسندہ حسن، واخطأ من ضعفہ
(الحدیث: 57)

خلاصہ:

◈ عورتوں کو کبھی کبھار اپنے قریبی رشتہ داروں کی قبروں کی زیارت کے لیے قبرستان جانا جائز ہے۔
کثرت سے جانا ممنوع ہے اور اس پر لعنت وارد ہوئی ہے۔
غیر محرم کی قبر پر جانا عورت کے لیے جائز نہیں ہے۔
ھذا ما عندي، واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1