سوال:
کیا عمر میں چھوٹے سے علم حاصل کیا جا سکتا ہے؟
جواب:
علم ان سے حاصل کیا جائے، جو علم والے ہیں، خواہ وہ عمر اور مرتبہ میں کم ہوں۔ یہی علم وحی کے حصول کا معتبر ذریعہ ہے، اسی میں علم کی حفاظت و صیانت ہے۔ ہمیشہ سے ہر دور کے مسلمان علما سے علم حاصل کرتے آئے ہیں، وہ چھوٹے بڑے اور کم تر و برتر میں فرق نہیں کرتے تھے۔
نااہل اور ناخلف لوگوں سے علم حاصل کرنا دراصل علم کو ضائع کرنا ہے۔
❀ سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
كنت أقرئ رجالا من المهاجرين، منهم عبد الرحمن بن عوف 
میں مہاجرین کے لوگوں کو پڑھاتا تھا، جن میں سیدنا عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ بھی شامل ہیں۔
(صحيح البخاري: 6830، صحیح مسلم: 1691) 
❀ حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ (597ھ) فرماتے ہیں:
فيه تنبيه على أخذ العلم من أهله وإن صغرت أسنانهم أو قلت أقدارهم 
اس حدیث میں تنبیہ ہے کہ علم انہی سے حاصل کرنا چاہیے، جو اس کے اہل ہیں، خواہ ان کی عمر چھوٹی ہو اور ان کا مرتبہ کم ہو۔
(كشف المشكل: 1/63) 
