کیا شوہر کی وفات پر عدت کرنا واجب ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا شوہر کی وفات پر عدت کرنا واجب ہے؟

جواب:

بیوہ پر چار ماہ دس دن عدت وفات شوہر گزارنا فرض ہے۔ قرآن کریم نے عدت گزارنے کا حکم دیا ہے۔ بیوہ کو چاہیے کہ دوران عدت چادر چاردیواری میں رہے اور زیب و زینت نہ کرے، نیز آگے نکاح بھی نہیں کر سکتی۔
﴿وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنْفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ ﴾
(البقرة: 234)
تم میں جو وفات پا جائیں اور بیویاں چھوڑ جائیں، تو وہ عورتیں چار ماہ دس دن تک عدت میں رہیں، جب وہ مقررہ مدت مکمل کر لیں، تو وہ عمدگی کے ساتھ جو کریں، اس میں تم پر کوئی حرج نہیں اور اللہ تعالیٰ تمہارے اعمال سے بخوبی واقف ہے۔
❀ علامہ قرطبی رحمہ اللہ (671ھ) فرماتے ہیں:
أجمع الناس على وجوب الإحداد على المتوفى عنها زوجها.
اہل علم کا اجماع ہے کہ جس عورت کا شوہر فوت ہو جائے، اس پر عدت واجب ہے۔
(تفسير القرطبي: 181/3)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے