ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
کیا سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے رفع الیدین کا ترک ثابت ہے؟
جواب:
اسود تابعی رحمہ اللہ سے منقول ہے:
رأيت عمر بن الخطاب رضى الله عنه يرفع يديه فى أول تكبيرة ثم لا يعود
”میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو دیکھا، آپ نے پہلی تکبیر کے وقت رفع الیدین کیا، دوبارہ نہ کیا۔“
(مصنف ابن أبي شيبة: 237/1، شرح معاني الآثار للطحاوي: 227/1)
یہ روایت ”ضعیف “ہے۔ اس میں ابراہیم نخعی رحمہ اللہ مدلس ہیں، سماع کی تصریح ثابت نہیں، لہذا ناقابل قبول ہے۔ بعض الناس کو یہ روایت مفید بھی نہیں، کیونکہ وہ قنوت وتر اور عیدین کی تکبیرات میں رفع الیدین کر کے خود اس کی مخالفت کرتے ہیں، یہ تضاد کیوں ہے؟
❀ امام حاکم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
هذه رواية شاذة لا تقوم بها الحجة
”یہ روایت شاذ ہے، اس سے دلیل نہیں لی جا سکتی۔“
(الخلافيات للبيهقي، تحت الحديث: 1748)