کیا سیدنا علی ؓ سے بیس رکعات تراویح ثابت ہیں؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا سیدنا علی رضی الله عنه سے بیس رکعات تراویح ثابت ہیں؟

جواب:

سیدنا علی رضی الله عنه سے بیس رکعت تراویح ثابت نہیں۔
❀ ابو عبد الرحمن سلمی رحمة الله بیان کرتے ہیں کہ سیدنا علی رضی الله عنه نے رمضان میں قراء کرام کو تراویح پڑھانے کا حکم دیا۔ سیدنا علی رضی الله عنه انہیں وتر پڑھاتے تھے۔
(السنن الكبرى للبيهقي: 496/2)
روایت ”ضعیف “ہے۔
① حماد بن شعیب ”ضعیف“ ہے۔ امام یحیی بن معین، امام ابوزرعہ، امام نسائی اور حافظ ذہبی رحمہم الله نے اسے ”ضعیف“ کہا ہے۔
② عطاء بن السائب ”مختلط“ ہے۔ حماد بن شعیب ان لوگوں میں سے نہیں جنہوں نے اس سے قبل از اختلاط سنا ہے۔
❀ ابوحسناء بیان کرتے ہیں کہ سیدنا علی رضی الله عنه نے ایک شخص کو بیس تراویح پڑھانے کا حکم دیا۔ (مصنف ابن أبي شيبة: 393/2)
سند ”ضعیف “ہے۔ ابوحسناء ”مجہول “ہے۔
❀ حافظ ذہبی رحمہ الله لکھتے ہیں:
لا يعرف.
”غیر معروف ہے۔“
(میزان الاعتدال: 515/4)
اللہ تعالیٰ نے ہمیں غیر معروف راویوں کی روایات کا مکلف نہیں ٹھہرایا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے