کیا سیدنا علیؓ سے ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا ثابت ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے ناف کے نیچے ہاتھ باندھنا ثابت ہے؟

جواب:

سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے منقول ہے:
من سنة الصلاة وضع اليمين على الشمال تحت السرة
”ناف کے نیچے دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھنا سنت ہے۔“
(زوائد مسند الإمام أحمد: 110/1، سنن أبى داود: 756، سنن الدارقطني: 286/1، السنن الكبرى للبيهقي: 31/2، مصنف ابن أبى شيبة: 391/1)
یہ روایت ضعیف ہے۔ اس میں عبد الرحمن بن اسحاق کوفی، واسطی جمہور محدثین کے نزدیک ضعیف ہے۔
(تقريب التهذيب: 198، فتح الباري: 523/13)
❀ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اس کی سند کو ”ضعیف “کہا ہے۔
(فتح الباري: 224/2)
❀ نیز علامہ انور شاہ کشمیری رحمہ اللہ نے بھی اس کی سند کو ”ضعیف “کہا ہے۔
(العرف الشذي: 68/1)
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
ضعيف متفق على تضعيفه
”یہ حدیث بالا اتفاق ضعیف ہے۔“
(شرح النووي: 115/4)
❀ علامہ زیلعی حنفی رحمہ اللہ، حافظ نووی رحمہ اللہ سے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
هو حديث متفق على تضعيفه، فإن عبد الرحمن بن إسحاق ضعيف بالإتفاق
”یہ حدیث بالا اتفاق ضعیف ہے، اس کا راوی عبد الرحمن بن اسحاق بھی بالا اتفاق ضعیف ہے۔“
(نصب الراية: 314/1، خلاصة الأحكام للنووي: 255/1، شرح النووي: 173/1)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے