کیا سورۃ الفاتحہ نماز میں پڑھنا فرض ہے؟
وعن عبادة بن الصامت رضى الله عنه يبلغ به النبى صلى الله عليه وسلم [قال] : (لا صلاة لمن لم يقرأ بفاتحة الكتاب)
حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے یہ بات لوگوں تک پہنچایا کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اس کی نماز قبول نہیں جس نے سورہ فاتحہ نہیں پڑھی ۔ “ [متفق عليه]
لفظ مسلم کے ہیں ۔
تحقیق و تخریج: بخاری 756 ، مسلم: 394
فوائد:
➊ سورۃ الفاتحہ نماز میں پڑھنا فرض ہے ۔ امام ہو باما موم دونوں کے لیے پڑھنی یکساں ضروری ہے ۔
➋ فرائض نماز میں سے کوئی فرض اگر رہ جائے یا جان بوجھ کر چھوڑ دیا جائے تو نماز نہیں ہوتی ۔
➌ کسی فرض کا تارک کامل ایمان کا حامل نہیں ہو سکتا ۔
➍ ”فاتحہ الکتاب“ یہ نام ہے قرآن کی پہلی سورت کا ۔ اس کا معنی ہے ایسی سورت جو قرآن حمید کی چابی ہے ۔ قرآت کے حوالہ سے بھی اور مصحف اطہر کو کھولنے کے حوالہ سے یہ سورت پہلے پہلے سامنے آتی ہے ۔ اس سے یہ بھی پتا چلا کہ ”فاتحہ الکتاب“ یہ حدیث نبوی جو قرآن کی حقیقی تفسیر ہے اس کا رکھا ہوا نام ہے ۔
➎ نماز فرضی ہو یا نفلی دونوں قسم کی نماز بغیر سورۃ الفاتحہ کے نہیں ہوتی ۔

[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: