کیا سسر اپنے داماد کو دوسری شادی سے روک سکتا ہے؟
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال:

کیا سسر اپنے داماد کو دوسری شادی سے روک سکتا ہے؟

جواب:

مرد کو دوسری شادی کا حق حاصل ہے، کوئی فرد بشر یا قانون اسے پابند نہیں کر سکتا، یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اجازت ہے۔
❀ فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿وَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تُقْسِطُوا فِي الْيَتَامَى فَانْكِحُوا مَا طَابَ لَكُمْ مِنَ النِّسَاءِ مَثْنَى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ فَإِنْ خِفْتُمْ أَلَّا تَعْدِلُوا فَوَاحِدَةً أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ ذَلِكَ أَدْنَى أَلَّا تَعُولُوا﴾ (النساء: 3)
”اگر اندیشہ ہو کہ آپ یتیم اور نابالغ بچیوں میں عدل نہیں کر پاؤ گے، تو کہیں اور پسند کی شادی کر لو۔ دو دو، تین تین، چار چار شادیاں کر سکتے ہو، البتہ ایک سے زائد بیویوں میں عدل نہ کر سکو، تو صرف ایک شادی کرو، یا پھر لونڈی رکھ لو، یہ بے اعتدالی سے بچنے کا بہترین ذریعہ ہے۔“

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے