سوال
رمضان اور عیدین قمری مہینوں کے حساب سے منائے جائیں یا شمسی حساب سے؟
میں ہیملٹن، کینیڈا میں رہتا ہوں۔ یہاں کی پانچوں مساجد رمضان اور دونوں عیدیں قمری مہینوں کے مطابق مناتی ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح قمری حساب سے رمضان اور عیدین منانا بدعت میں شمار ہوتا ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کے سوال سے ظاہر ہوتا ہے کہ دینی امور میں آپ کا مطالعہ بہت کمزور ہے، کیونکہ تمام مسلمان اس بات سے پوری طرح واقف ہیں کہ:
شریعت کی روشنی میں رمضان اور عیدین کا تعین:
❀ رمضان اور عیدین ہمیشہ قمری مہینوں کے مطابق منائے جاتے ہیں۔
❀ شریعت نے ان ایام کی تاریخوں کا تعین قمری تقویم کے ذریعے کیا ہے، جیسا کہ:
◈ روزے پہلے رمضان سے آخر رمضان تک رکھے جاتے ہیں۔
◈ عید الفطر ہمیشہ یکم شوال کو منائی جاتی ہے۔
◈ عید الاضحی ہمیشہ دس ذی الحجہ کو ادا کی جاتی ہے۔
شمسی مہینوں کے اعتبار سے منانے کا کوئی جواز نہیں:
❀ اگر آپ رمضان اور عیدین کو شمسی مہینوں کے مطابق منانا چاہیں، تو یہ شریعت کے بالکل خلاف ہوگا۔
❀ قمری مہینوں کے مطابق رمضان اور عیدین منانا عین سنت اور عین شریعت کے مطابق ہے، نہ کہ بدعت۔
لہٰذا، رمضان اور عیدین کو قمری مہینوں کے مطابق منانا کوئی بدعت نہیں بلکہ شریعت اور سنت کا واضح تقاضا ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب