سوال
کیا رفع الیدین حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے آغازِ اسلام سے ہی کرنے کا حکم دیا تھا یا درمیان میں یا آخر میں؟ بریلوی علماء کا کہنا ہے کہ جبریل علیہ السلام نے حضورﷺ کو نماز کی تعلیم دیتے ہوئے رفع الیدین نہیں کیا؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
* صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی روایات سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ:
"رسول اللہﷺ جب رکوع کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو رفع الیدین کرتے، اور ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ جب دو رکعتوں سے اٹھتے تو رفع الیدین کرتے۔”
(بخاری، کتاب الاذان، باب رفع الیدین اذا قام من الرکعتین)
اس حدیث سے درج ذیل امور واضح ہوتے ہیں:
رفع الیدین کا عمل:
- نماز کے آغاز میں
- رکوع میں جانے سے پہلے
- رکوع سے اٹھتے وقت
- دو رکعتوں کے بعد کھڑے ہوتے وقت
سب مقامات پر کیا جاتا تھا، اور یہ تمام کیفیتیں شروعِ اسلام، درمیانی دور اور آخرِ اسلام کی نمازوں میں شامل ہیں، کیونکہ رکوع تمام نمازوں میں موجود ہے۔
ایک سادہ سوال:
آپ ان علماء سے پوچھیں:
افتتاحِ صلاۃ (نماز شروع کرتے وقت) والا رفع الیدین آغازِ اسلام سے ہے یا درمیان یا آخر میں؟
➤ جو جواب وہ اس کا دیں گے، وہی جواب اس سوال کا بھی ہوگا۔
جبریل علیہ السلام کے رفع الیدین نہ کرنے کی بات:
- اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ جبریل علیہ السلام نے حضورﷺ کو نماز سکھاتے ہوئے رفع الیدین نہیں کیا،
➤ تو ان سے اس کی حدیث کا حوالہ طلب کریں۔
* ہمیں ایسی کوئی حدیث معلوم نہیں ہے جس میں یہ کہا گیا ہو کہ رسول اللہﷺ نے رفع الیدین کے بغیر نماز پڑھی ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب