سوال:
کیا رسول اللہ صلى الله عليه وسلم یا خانہ کعبہ کی قسم اٹھانا جائز ہے؟
جواب:
قسم صرف اللہ تعالیٰ کی ذات یا اس کی صفات کی اٹھائی جا سکتی ہے، غیر اللہ کی قسم حرام اور ناجائز ہے، رسول اللہ صلى الله عليه وسلم، کعبۃ اللہ یا کسی کی بھی قسم اٹھانا غیر اللہ کی قسم اٹھانا ہے، لہذا حرام اور ناجائز ہے۔
❀ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے دوران سفر سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو باپ کی قسم کھاتے سنا تو فرمایا:
إن الله ينهاكم أن تحلفوا بآبائكم، من كان حالفا فليحلف بالله أو ليصمت
”اللہ نے آباؤ اجداد کی قسم کھانے سے منع کیا ہے، چنانچہ جس نے قسم کھانی ہو، وہ اللہ کے نام کی قسم کھائے، ورنہ خاموش ہو رہے۔“
(صحيح البخاري: 6646، صحيح مسلم: 1646)
❀ علامہ علی بن ابی بکر مرغینانی حنفی رحمہ اللہ (593ھ) لکھتے ہیں:
من حلف بغير الله لم يكن حالفا كالنبي والكعبة
”جو غیر اللہ کے نام کی قسم اٹھائے، اس کی قسم قبول نہیں، جیسے وہ نبی اور کعبہ کی قسم اٹھا دے۔“
(الهداية: 318/2، طبع بیروت)
❀ علامہ ابن نجیم حنفی رحمہ اللہ (970ھ) لکھتے ہیں:
لأن الحلف بالنبي والكعبة حلف بغير الله تعالى
”کیونکہ نبی صلى الله عليه وسلم اور کعبہ کی قسم اٹھانا، غیر اللہ کی قسم ہے۔“
(البحر الرائق: 311/4)