روایت: سر کے بال زمین میں دفن کرنے کی تحقیق
سوال:
کتاب البدایہ والنہایہ (مترجم، نفیس اکیڈمی کراچی، جلد پنجم، صفحہ 522) میں ایک واقعہ بیان ہوا ہے کہ:
"حضرت ماریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ابراہیم نامی بیٹے کو جنم دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساتویں دن اس کا عقیقہ کیا، اس کا سر منڈایا، اور اس کے سر کے بالوں کے برابر چاندی صدقہ کی۔ پھر آپ کے حکم سے ان بالوں کو زمین میں دفن کر دیا گیا۔ اس بچے کا نام ابراہیم رکھا گیا۔”
کیا یہ روایت صحیح ہے؟ اور کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عقیقے کے دن بچے کے بال منڈوا کر انہیں زمین میں دفن کرنے کا حکم دیا؟ اس بارے میں وضاحت فرمائیں۔
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روایت کا ماخذ:
یہ واقعہ البدایہ والنہایہ (عربی، جلد 5، صفحہ 264، ضمن ذکر سراریہ علیہم السلام) میں درج ہے۔
اس روایت کی سند یوں ہے:
الواقدی: حدثنا یعقوب بن محمد بن ابی صعصعۃ عن عبد اللہ بن عبدالرحمٰن بن ابی صعصعۃ
رواة کا تعارف:
➊ واقدی:
الواقدی ایک مشہور راوی ہے جسے محدثین نے کذاب (جھوٹا) قرار دیا ہے۔
الجرح والتعدیل (جلد 8، صفحہ 21)
➋ عبد اللہ بن عبدالرحمٰن بن ابی صعصعۃ:
یہ ایک تابعی تھے۔
تقریب التہذیب (راوی نمبر 3431)
نتیجہ:
یہ روایت سند میں الواقدی کے ہونے کی وجہ سے موضوع (من گھڑت) ہے۔
الحدیث: 19
ھذا ما عندي، واللہ أعلم بالصواب