کیا ذکر الہی سے شیطان بھاگ جاتا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا ذکر الہی سے شیطان بھاگ جاتا ہے؟

جواب :

اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے سے شیطان بھاگ جاتا ہے۔
❀ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
يعقد الشيطان على قافية رأس أحدكم إذا هو نام ثلاث عقد، يضرب كل عقدة، عليك ليل طويل، فارقد، فإن استيقظ فذكر الله، انحلت عقدة، فإن توضأ ، انحلت عقدة، فإن صلى، انحلت عقدة، فأصبح نشيطا طيب النفس، وإلا أصبح خبيث النفس كسلان.
”انسان جب سو جاتا ہے، تو شیطان اس کے سر کی پچھلی جانب تین گرہیں لگا دیتا ہے، ہر گرہ پر یہ پھونکتا ہے کہ سو جا! لمبی رات ہے۔ اگر وہ جاگ کر ذکر کرنے لگے، تو ایک گرہ کھل جاتی ہے ۔ وضو کرے ، تو دوسری اور نماز پڑھ لے، تو تیسری بھی کھل جاتی ہے۔ پھر وہ صبح کو ہشاش بشاش ہوتا ہے، ورنہ سستی و کاہلی اس پر چھائی رہتی ہے۔“
(صحيح البخاري : 1142 ، صحیح مسلم : 776)
❀ حافظ ابن عبد البر رحمہ اللہ (463ھ) فرماتے ہیں:
في هذا الحديث دليل على أن ذكر الله تعالى يطرد به الشيطان بالتلاوة والذكر والأذان.
”یہ حدیث دلیل ہے کہ تلاوت ، ذکر الہی اور اذان کے ذریعے شیطان کو بھگایا جاسکتا ہے۔“
(الاستذكار : 375/2)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے