صحابی کی داڑھی کے دو بال
سوال
کیا واقعی کوئی صحابی ایسے تھے جن کی داڑھی میں صرف ایک یا دو بال تھے اور انہوں نے وہ نوچ دیے تو نبی کریم ﷺ ان سے ناراض ہوئے اور فرمایا کہ فرشتے ان بالوں سے کھیلتے تھے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس مفہوم پر مشتمل ایک روایت ہمیں ملی ہے جس کے الفاظ درج ذیل ہیں:
"ولقد كان احد الصحابة لديه شعرتين في لحيته فقط فكان كلما رأه النبي صلى الله عليه وسلم ابتسم فيستغرب ذلك الصحابي رضي الله عنه وعندها ذهب ذلك الصحابي وحلق تلك الشعرتين فلما راه النبي صلى الله عليه وسلم سأله عن سبب حلقها فقال ذلك الصحابي اني اراك يارسول الله كلما رايتني ابتسمت ـ او فيما معنى الحديث ـ فقال صلى الله عليه وسلم ان سبب الابتسام هو انه صلى الله عليه وسلم يرى مع كل شعرة ملك يحرسها”
ترجمہ (مفہومی):
واقعہ یوں بیان کیا گیا ہے کہ ایک صحابی کی داڑھی میں صرف دو بال تھے۔ جب بھی نبی کریم ﷺ انہیں دیکھتے تو مسکراتے۔ وہ صحابیؓ اس بات پر حیران ہوتے۔ بالآخر انہوں نے ان دو بالوں کو مونڈ دیا۔ جب نبی ﷺ نے انہیں دیکھا تو ان سے وجہ پوچھی۔ صحابیؓ نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول! میں نے دیکھا کہ آپ جب بھی مجھے دیکھتے ہیں تو مسکراتے ہیں۔” (یا کچھ اسی طرح کے مفہوم میں بات ہوئی)۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "میں ہر بال کے ساتھ ایک فرشتہ دیکھتا تھا جو اس کی حفاظت کر رہا ہوتا تھا، یہی میری مسکراہٹ کی وجہ تھی۔”
سند کا مسئلہ
تاہم، تمام تر کوشش کے باوجود اس روایت کا کوئی معتبر حوالہ نہیں مل سکا ہے۔
لہٰذا، یہ بات سند کے لحاظ سے ثابت نہیں ہو سکی۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب