کیا خواتین غیر ضروری بالوں کے لیے لوہا استعمال کر سکتی ہیں؟
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1

سوال

کیا عورت اپنے جسم (مثلاً بغل وغیرہ) کے غیر ضروری بالوں کو کاٹنے یا تراشنے کے لیے قینچی یا لوہے کی کوئی بھی چیز استعمال کر سکتی ہے؟ براہ کرم قرآن و حدیث کے دلائل کے ساتھ فتویٰ فراہم کریں۔

الجواب

جی ہاں! عورت اپنے جسم کے غیر ضروری بال صاف کرنے کے لیے لوہے کی کوئی بھی چیز (جیسے قینچی، استرا، بلیڈ وغیرہ) استعمال کر سکتی ہے۔ اس کی دلیل صحیح بخاری کی روایت میں موجود ہے، جس میں نبی کریمﷺ نے فرمایا:

«عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دَخَلْتَ لَيْلًا فَلَا تَدْخُلْ عَلَى أَهْلِكَ حَتَّى تَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ وَتَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ»
"سیدنا جابر بن عبد اللہ﷜ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی رات کے وقت گھر پہنچے تو اپنی اہلیہ کے پاس نہ جا حتى کہ وہ عورت جس کا خاوند غائب رہا ہے، لوہا استعمال کر لے (یعنی زیر ناف بال مونڈ لے) اور پراگندہ بالوں والی کنگھا کر لے۔”

(صحیح بخاری، کتاب النکاح، باب طلب الولد، حدیث نمبر 5246)

اس حدیث مبارکہ سے واضح طور پر ثابت ہوتا ہے کہ عورت کے لیے لوہے کی اشیاء کا استعمال جائز ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے