خواب میں اللہ تعالیٰ کو دیکھنے والے کے جنت میں داخل ہونے کے متعلق روایت کا تحقیقی جائزہ
سوال:
کیا خواب میں اللہ تعالیٰ کو دیکھنے والا جنت میں داخل ہوگا؟
سنن الدارمی (3/51) میں ایک روایت منقول ہے جس میں محمد بن سیرین رحمۃ اللہ علیہ کا یہ قول ہے:
"من راى ربه في المنام دخل الجنة”
"جس نے اپنے رب کو خواب میں دیکھا، وہ جنت میں داخل ہوگا۔”
(دیکھئے: امین الفتاویٰ بزبان پشتو، جلد 1، صفحہ 9)
سائل کا سوال ہے کہ: کیا یہ روایت صحیح سند سے ثابت ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روایت کی سند:
روایت کی مکمل سند درج ذیل ہے:
"أخبرنا نعيم بن حماد عن عبد الحميد بن عبد الرحمن عن قطبة عن يوسف عن ابن سيرين”
(سنن الدارمی: 2156، دوسرا نسخہ: 2196)
سند کی حیثیت:
اس روایت کی سند میں موجود راوی یوسف بن میمون کو محدثین نے سخت ضعیف اور مجروح قرار دیا ہے۔ ذیل میں اس راوی پر محدثین کی آراء پیش کی جاتی ہیں:
✿ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
"حديث منكر جدا”
(کتاب الضعفاء بتحقیقی: 420)
✿ امام ابوحاتم الرازی نے فرمایا:
"ليس بالقوي، منكر الحديث جدا، ضعيف”
(کتاب الجرح والتعدیل، 9/230، ت 965)
✿ امام ابوزرعہ الرازی نے فرمایا:
"واهي الحديث”
(اسئلۃ البرزعی، 2/459، 691)
✿ امام یحییٰ بن معین رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
"لَيْس بِشَيْء”
(سوالات ابن الجنید: 769)
ابن حبان اور دیگر ائمہ کی توثیق کا جائزہ:
✿ ابن حبان کی توثیق و جرح آپس میں متناقض اور متعارض ہیں، اس لیے قابلِ قبول نہیں۔
✿ ابن عدی اور دیگر کی توثیق جمہور محدثین کے خلاف ہونے کی وجہ سے مرجوح ہے۔
دیگر ائمہ کرام کے اقوال:
✿ امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
"وهو منكر الحديث”
(شعب الایمان: 7311)
✿ امام دارقطنی نے فرمایا:
"وكان ضعيفاً”
(العلل، 13/117، سوال 2994)
✿ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
"ضعیف”
(تقریب التہذیب: 7889)
✿ حافظ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
"لین”
(المجرد فی اسماء الرجال ابن ماجہ: 1413)
✿ ہیثمی نے اگرچہ ابن حبان کی توثیق کا ذکر کیا، مگر فرمایا:
"وضعفه الجمهور”
یعنی جمہور نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔
(مجمع الزوائد: 10/200)
نتیجہ:
مذکورہ بالا تمام تفصیلات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ یہ روایت ضعیف و مردود ہے اور امام محمد بن سیرین رحمۃ اللہ علیہ سے اس کا ثبوت نہیں ملتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب