کیا حائضہ عورت تکبیرات عیدین کہے گی؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا حائضہ عورت تکبیرات عیدین کہے گی؟

جواب:

حائضہ عورت اذکار کر سکتی ہے۔ تکبیرات عیدین ذکر ہیں۔ حائضہ عورت قرآن کریم کی تلاوت کے علاوہ تمام اذکار کر سکتی ہے۔
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) فرماتے ہیں:
مسلمانوں کا اجماع ہے کہ جنبی اور حائضہ کے لیے سبحان الله، لا إله إلا الله، الله أكبر، الحمد لله کہنا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنا اور تلاوت قرآن کے علاوہ دیگر اذکار کرنا جائز ہیں۔ اجماع کے ساتھ ساتھ اس کے دلائل صحیح احادیث میں مشہور ہیں۔
(المجموع شرح المهذب: 2/164)
❀ امام ابن منذر رحمہ اللہ (319ھ) فرماتے ہیں:
قد أجمع أهل العلم على أن لھما أن يذكرا اللہ ويسبحاه.
اہل علم کا اجماع ہے کہ حائضہ اور جنبی اللہ تعالیٰ کا ذکر اور تسبیح کر سکتے ہیں۔
(الإشراف على مذاہب العلماء: 3/434)
ثابت ہوا کہ جنبی، حائضہ اور نفاس والی عورت تکبیرات عیدین کہہ سکتی ہے، ذکر کے لیے باوضو ہونا شرط نہیں۔ بعض لوگ خواہ مخواہ ذکر الہی سے منع کرتے ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے