کیا جنازہ پر میت کے محاسن کا تذکرہ کرنا جائز ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا جنازہ پر میت کے محاسن کا تذکرہ کرنا جائز ہے؟

جواب:

جائز ہے۔
❀ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں:
سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ (شہادت کے بعد) چارپائی پر رکھ دیے گئے، جنازہ اٹھانے سے پہلے لوگ چاروں طرف کھڑے تھے اور آپ کے لیے دعا و استغفار کر رہے تھے۔ میں بھی ان میں شامل تھا، اچانک سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے مجھے کندھے سے پکڑ کر اپنی طرف متوجہ کیا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے لیے دعائے رحمت کی اور فرمایا: آپ کے بعد بھلا کون ہے، جس کی مثل عمل کر کے اللہ کے دربار میں حاضری مجھے محبوب رہی ہو؟ مجھے یقین تھا کہ اللہ تعالیٰ آپ کو آپ کے ساتھیوں (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ) کے ساتھ جگہ دے گا، کیونکہ میں اکثر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کرتا تھا کہ میں، ابوبکر اور عمر گئے، میں، ابوبکر اور عمر داخل ہوئے، میں، ابوبکر اور عمر نکلے۔
(صحیح البخاری: 3685؛ صحیح مسلم: 2389)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے