کیا جرابوں پر مسح جائز ہے؟ حدیث اور اسناد کی وضاحت
ماخوذ : احکام و مسائل طہارت کے مسائل ج1ص 85

سوال

مشکوٰۃ شریف اور ترمذی شریف میں جرابوں (یعنی موزوں) پر مسح کی جو روایتیں آئی ہیں، ان کی اسناد کیسی ہیں؟ اور کیا ہم جرابوں پر مسح کر سکتے ہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جرابوں پر مسح کے بارے میں جو حدیث ہے، اس کو امام ترمذی رحمہ اللہ تعالیٰ نے اپنی معروف حدیث کی کتاب "جامع سنن ترمذی” میں سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔

اس حدیث کو روایت کرنے کے بعد امام ترمذی رحمہ اللہ نے فرمایا:

"هٰذَا حَدِیْثٌ حَسَنٌ صَحِیْحٌ”
(مع التحفة 1/100)

یعنی: "یہ حدیث حسن صحیح ہے۔”

مزید برآں، محدثِ دوراں شیخ ناصر الدین البانی حفظہ اللہ تعالیٰ نے بھی اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔
(بحوالہ: صحیح ترمذی)

اسی طرح جمال الدین قاسمی اور احمد شاکر رحمہما اللہ تعالیٰ نے بھی اس حدیث کو صحیح کہا ہے۔
(بحوالہ: المسح علی الجوربین)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے