کیا جادو سے اللہ تعالیٰ کے امور پر قابو پایا جا سکتا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا جادو سے اللہ تعالیٰ کے امور پر قابو پایا جا سکتا ہے؟

جواب:

جادو برحق ہے، اس کی حقیقت ہے، جادو سے کئی خرق عادت کام ہو سکتے ہیں، مگر جادوگر وہ نشانیاں ظاہر نہیں کر سکتا، جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص ہیں۔
❀ علامہ قرطبی رحمہ اللہ (671ھ) فرماتے ہیں:
أجمع المسلمون على أنه ليس فى السحر ما يفعل الله عنده إنزال الجراد والقمل والضفادع وفلق البحر وقلب العصا وإحياء الموتى وإنطاق العجماء، وأمثال ذلك من عظيم آيات الرسل عليهم السلام، فهذا ونحوه مما يجب القطع بأنه لا يكون ولا يفعله الله عند إرادة الساحر.
مسلمانوں کا اجماع ہے کہ جادو سے وہ امور وقوع پذیر نہیں ہو سکتے، جو اللہ تعالیٰ کے افعال ہیں، مثلاً (آسمان سے) ٹڈیاں، جوئیں اور مینڈک نازل کرنا، سمندر کو پھاڑنا، لاٹھی کا روپ بدلنا، مردوں کو زندہ کرنا، گونگوں کو قوت گویائی بخشنا اور ان کے علاوہ پیغمبروں کے عظیم الشان معجزات۔ لہذا یہ اور ان جیسے دیگر افعال کے متعلق یہ بات قطعی ہے کہ جادوگر کے ارادے سے نہ یہ وقوع پذیر ہوتے ہیں اور نہ اللہ تعالیٰ انہیں انجام دیتا ہے۔
(تفسير القرطبي: 47/2)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے