ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام
سوال
کیا حج یا عمرہ شروع کرتے وقت تلبیہ میں نیت کے الفاظ زبان سے ادا کرنا ضروری ہوتے ہیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب حج یا عمرہ کا آغاز کیا جائے تو نیت دل میں ہونا کافی ہے، اور زبان سے نیت کے مخصوص الفاظ ادا کرنا ضروری نہیں ہے۔
- اگر آپ عمرہ کی نیت کر رہے ہیں تو "لَبَّيْکَ عُمْرَةً” کہنا چاہیے۔
- اور اگر حج کی نیت ہے تو "لَبَّيْکَ حَجًّا” کہنا چاہیے۔
یہی الفاظ تلبیہ کہلاتے ہیں اور یہی مشروع طریقہ ہے۔
البتہ زبان سے واضح طور پر نیت کے جملے کہنا، جیسے:
- "اے اللہ! میں عمرے کا ارادہ کرتا ہوں۔”
- یا "میں حج کا ارادہ کرتا ہوں۔”
یہ الفاظ کہنا جائز نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس طرح نیت کے الفاظ زبان سے کہنا ثابت نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب