سوال
کیا تراویح کے بعد تہجد پڑھنا جائز ہے؟
کیا رسول اللہ ﷺ تراویح کے ساتھ تہجد بھی پڑھتے تھے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تراویح اور تہجد کی حقیقت
نماز تراویح اور نماز تہجد دراصل ایک ہی عبادت کے مختلف نام ہیں۔ ان دونوں کو قیام اللیل بھی کہا جاتا ہے، یعنی رات کی عبادت۔
نبی کریم ﷺ کی نماز تہجد و تراویح کی تعداد
رسول اللہ ﷺ رمضان اور غیر رمضان، دونوں میں گیارہ رکعات ادا فرمایا کرتے تھے۔ یہ نماز، خواہ تراویح کہی جائے یا تہجد، اس کی تعداد اور کیفیت ایک ہی رہی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی روایت
سیدنا ابوسلمہ بن عبدالرحمن روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نبی کریم ﷺ کی رمضان میں نماز کے بارے میں دریافت کیا۔ اس پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا:
’’مَا كَانَ يَزِيدُ فِي رَمَضَانَ وَلَا فِي غَيْرِهِ عَلَى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فَلَا تَسَلْ عَنْ حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا‘‘
(صحیح بخاری حدیث نمبر 1909، صحیح مسلم حدیث نمبر 738)
ترجمہ:
نبی کریم ﷺ رمضان اور غیر رمضان، دونوں میں گیارہ رکعت سے زیادہ نماز نہیں پڑھتے تھے۔ آپ ﷺ چار رکعت ادا فرماتے، پھر ان کی خوبصورتی اور طوالت کے بارے میں کچھ نہ پوچھو۔ پھر آپ چار رکعت ادا کرتے، پھر ان کی بھی خوبصورتی اور طوالت کے متعلق سوال نہ کرو، اور پھر تین رکعت ادا فرماتے۔
نتیجہ
❀ نماز تراویح اور نماز تہجد دراصل ایک ہی نماز کے مختلف نام ہیں۔
❀ نبی کریم ﷺ نے رمضان میں علیحدہ سے تہجد نہیں پڑھی، بلکہ جو نماز قیام اللیل کی صورت میں پڑھی جاتی تھی، وہی تراویح ہے۔
❀ آپ ﷺ کی رات کی نماز کی تعداد گیارہ رکعت ہی تھی، خواہ رمضان ہو یا غیر رمضان۔
هذا ما عندي والله اعلم بالصواب