ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
بیوی کے ہوتے ہوئے اس کے رضاعی بھائی کی لڑکی سے نکاح کا کیا حکم ہے؟
جواب:
بیوی کی موجودگی میں اس کے رضاعی بھائی کی لڑکی سے نکاح جائز نہیں۔ یہ بیوی کی رضاعی بھتیجی ہے، تو جیسے نسبی پھوپھی بھتیجی کو نکاح میں جمع کرنا جائز نہیں، اسی طرح رضاعی پھوپھی بھتیجی کو نکاح میں جمع کرنا جائز نہیں، کیونکہ جو رشتہ نسب سے حرام ہوتا ہے، وہ رضاعت سے بھی حرام ہوتا ہے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إِنَّ الرَّضَاعَةَ تُحَرِّمُ مَا تُحَرِّمُ الْوِلَادَةُ
رضاعت بھی ان رشتوں کو حرام کر دیتی ہے، جنہیں ولادت (نسب) حرام کرتی ہے۔
(صحيح البخاري: 2646، صحیح مسلم: 1444)