کیا بیوہ عورت ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کر سکتی ہے؟
ماخوذ : احکام و مسائل، نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 318

سوال

اگر بیوہ عورت اپنے باپ کی موجودگی میں بغیر اس کی اجازت کے کسی مرد سے نکاح کر لے، تو کیا یہ نکاح دینِ اسلام کے مطابق جائز ہے یا نہیں؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلامی تعلیمات کے مطابق، عورت خواہ کنواری ہو یا بیوہ (ثیب)، ولی کی اجازت اور رضا مندی کے بغیر اس کا نکاح درست نہیں ہوتا۔

◈ نکاح کے انعقاد کے لیے ولی کی اجازت لازمی شرط ہے، اور یہ قاعدہ سب عورتوں پر لاگو ہوتا ہے، چاہے وہ پہلی بار نکاح کر رہی ہو یا پہلے شادی شدہ رہ چکی ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1