کیا بچے کو دو سال سے پہلے دودھ چھڑانا جائز ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا بچے کو دو سال سے پہلے دودھ چھڑانا جائز ہے؟

جواب:

والدین باہم رضامندی سے دو سال سے پہلے بھی دودھ چھڑوا سکتے ہیں، بشرطیکہ بچے کی صحت پر اثر انداز نہ ہو۔
فَإِنْ أَرَادَا فِصَالًا عَنْ تَرَاضٍ مِنْهُمَا وَتَشَاوُرٍ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا
(البقرة: 233)
اگر والدین باہم رضامندی اور مشورے سے دو سال سے پہلے دودھ چھڑوانا چاہیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے