ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
کیا بوڑھا شخص روزے چھوڑ سکتا ہے؟
جواب:
اجماع ہے کہ بوڑھا آدمی، جو روزے کی طاقت نہ رکھتا ہو، روزہ نہ رکھے، بلکہ ہر روزے کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلا دے۔
❀ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
الشيخ والشيخة إذا لم يطيقا الصيام يطعما كل يوم مسكينا
بوڑھا مرد اور بوڑھی عورت جو روزہ رکھنے کی طاقت نہ رکھتے ہوں، وہ ہر روزے کے بدلے میں ایک مسکین کو کھانا کھلا دیں۔
(صحیح البخاری: 4505)
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ جب بوڑھے ہو گئے اور روزہ رکھنے کی طاقت نہ رہی، تو روزہ نہیں رکھتے تھے، بلکہ کھانا کھلا دیتے تھے۔
(تفسير عبد الرزاق: 184، وسندہ صحیح)