کیا بوس و کنار یا سونے کے بعد کپڑوں میں تری دیکھنے پر غسل واجب ہے؟
سوال:
کیا محض بوس و کنار یا نیند سے بیدار ہونے کے بعد کپڑوں میں تری دیکھنے پر غسل فرض ہو جاتا ہے؟ اور کیا دل لگی اور بوس و کنار سے غسل واجب ہو جاتا ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محض دل لگی، بوس و کنار یا ایک دوسرے سے لطف اندوز ہونے سے غسل فرض نہیں ہوتا۔ البتہ اگر منی خارج ہو جائے تو غسل واجب ہو جاتا ہے۔
✿ اگر دونوں میاں بیوی کو انزال ہو جائے تو دونوں پر غسل فرض ہوگا۔
✿ اگر صرف ایک کو انزال ہو تو اسی ایک پر غسل لازم ہوگا۔
یہ حکم اس وقت ہے جب صرف بوسہ، گلے لگانا یا دیگر دل لگی کی باتیں ہوں۔
جماع کی صورت میں حکم:
اگر معاملہ جماع (ازدواجی تعلق) کی صورت اختیار کر لے، تو پھر:
✿ چاہے انزال ہو یا نہ ہو، غسل ہر حال میں واجب ہے، مرد اور عورت دونوں پر۔
اس کی دلیل حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کردہ درج ذیل حدیث ہے:
«إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الْأَرْبَعِ ثُمَّ جَهَدَهَا فَقَدْ وَجَبَ الْغَسْلُ ْ»
(صحیح البخاري، الغسل، باب اذا التقی الختانان، ح: ۲۹۱ وصحيح مسلم، الحيض، باب نسخ الماء من الماء، ح: ۳۴۸ واللفظ له)
ترجمہ:
"جب مرد عورت کی چار شاخوں (اعضاء) کے درمیان بیٹھے اور جماع کی کوشش کرے تو غسل واجب ہو جاتا ہے، خواہ انزال نہ بھی ہو۔”
عوام میں پایا جانے والا غلط فہم:
یہ ایک عام غلط فہمی ہے کہ اگر جماع کے دوران انزال نہ ہو تو غسل واجب نہیں۔
یہ بہت بڑی جہالت ہے۔ کیونکہ جماع میں ہمیشہ غسل فرض ہوتا ہے، چاہے انزال نہ بھی ہو۔
جبکہ جماع کے علاوہ دیگر تمام صورتوں (مثلاً بوس و کنار یا دل لگی) میں اگر انزال نہ ہو تو غسل واجب نہیں ہوتا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب