ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
کیا اکیلی عورت صف میں کھڑی ہو سکتی ہے؟
جواب:
اکیلی عورت صف ہے، وہ اکیلی صف کے پیچھے کھڑی ہو سکتی ہے۔
❀ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
صليت أنا ويتيم فى بيتنا خلف النبى صلى الله عليه وسلم، وأمي أم سليم خلفنا 
میں اور ایک یتیم لڑکے نے ہمارے گھر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں نماز ادا کی، میری والدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا ہمارے پیچھے کھڑی تھیں۔
(صحيح البخاري: 727، صحیح مسلم: 658) 
❀ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ (728ھ) فرماتے ہیں:
قد اتفق العلماء على صحة وقوفها منفردة إذا لم يكن فى الجماعة امرأة غيرها، كما جاءت به السنة 
اہل علم کا اتفاق ہے کہ اگر جماعت میں صرف ایک عورت ہے، تو وہ اکیلی صف میں کھڑی ہو سکتی ہے، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے۔
(الفتاوى الكبرى: 2/326) 
