کیا امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے کوئی کتاب تصنیف فرمائی تھی؟ ایک تحقیقی جائزہ
سوال:
کیا امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے کوئی کتاب لکھی تھی؟
اہلِ حدیث کے حلقے میں یہ تصور پایا جاتا ہے کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی طرف سے کوئی کتاب تصنیف نہیں ہوئی۔ ان کے اقوال و فتاویٰ ان کی وفات کے کم و بیش تین سو سال بعد کتابی صورت میں قلم بند کیے گئے۔ جب دیوبندی حضرات سے اس بارے میں گفتگو کی جاتی ہے تو وہ ایک کتاب "مسندِ امام اعظم رحمہ اللہ” کا ذکر کرتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ کتاب امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی تصنیف ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ:
◈ کیا واقعی "مسند امام اعظم” امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی لکھی ہوئی کتاب ہے؟
◈ اگر نہیں، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ حقیقت بالکل واضح اور مسلمہ ہے کہ موجودہ دور میں کوئی ایسی کتاب دستیاب نہیں جسے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے اپنے ہاتھ سے لکھا یا مرتب کیا ہو۔
◈ ممکن ہے کہ انہوں نے کچھ کتابیں لکھی ہوں۔
◈ مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ حنفی مکتبِ فکر کے دعویداروں نے ان کتابوں کو ضائع کردیا یا وہ مرورِ زمانہ کی نذر ہو گئیں۔
واللہ اعلم
"مسند امام اعظم” کا تحقیقی پس منظر
جس کتاب کو "مسند امام اعظم” کہا جاتا ہے، وہ متاخرین کے درمیان معروف ہوگئی ہے۔ اس کتاب کے مقدمے میں عبدالرشید نعمانی دیوبندی نے یہ وضاحت کی ہے:
"اس وقت جس کتاب کا ترجمہ مسند امام اعظم کے نام سے پیش کیا جارہا ہے، یہ درحقیقت امام عبداللہ حارثی کی تالیف ہے۔ جس کا اختصار علامہ حصکفی نے کیا ہے اور ملا عابد سندی نے اس کی ابوابِ فقہ پر ترتیب کی ہے۔”
(ص24، طبع: ادارہ نشریات اسلام، اردو بازار، لاہور)
امام عبداللہ حارثی کی سوانح اور اسناد کی تحقیق
◈ عبداللہ حارثی کی ولادت 264ھ میں ہوئی اور وفات 375ھ میں ہوئی۔
◈ ان کی کل عمر 81 سال تھی۔
◈ حوالہ: لسان المیزان (جلد 3، صفحہ 429، ترجمہ نمبر 478)
یعنی امام حارثی امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ (وفات: 150ھ) کے 114 سال بعد پیدا ہوئے۔
ائمہ محدثین کی رائے امام عبداللہ حارثی کے بارے میں
امام حارثی کو کئی محدثین نے کذاب (جھوٹا) قرار دیا ہے:
◈ امام احمد السلیمانی وغیرہ نے انہیں کذاب کہا۔
◈ دیگر محدثین جیسے:
✿ ابوزرعہ
✿ احمد بن الحسین الرازی
✿ امام حاکم
✿ خطیب بغدادی
✿ الخلیلی
نے بھی ان پر جرح کی ہے۔
کسی بھی محدث نے ان کی توثیق نہیں کی۔
میزان الاعتدال (جلد 2، صفحہ 496)
لسان المیزان (جلد 3، صفحات 348-349)
اصولِ حدیث کی روشنی میں فیصلہ
◈ امام عبداللہ حارثی بالاجماع ضعیف اور کذب کی تہمت کے حامل راوی ہیں۔
◈ ایسے شخص کی روایت اصولِ حدیث کے مطابق مردود شمار کی جاتی ہے۔
◈ امام حارثی سے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ تک اکثر اسانید نامعلوم اور ناقابل قبول ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب