کیا امامت نبوت سے افضل ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا امامت نبوت سے افضل ہے؟

جواب :

یہ روافض کا نظریہ ہے ۔ جو کفر محض ہے۔
❀ علامہ ابوالحسن علی بن بیچی زوند ویستی حنفی (382ھ) لکھتے ہیں:
”امت کا اجماع ہے کہ مخلوق میں سب سے افضل انبیائے کرام ہیں اور ہمارے نبی محمد صلى الله عليه وسلم انبیا میں سب سے افضل ہیں ۔“
(البحر الرائق لابن نجيم : 353/1 ، حاشية الطحطاوي : 184/1 ، فتاوی شامی : 527/1)
❀ علامہ عبد القاہر بن طاہر بغدادی رحمہ اللہ (429ھ) فرماتے ہیں:
”اکثر امت کے ساتھ ساتھ ہمارے اصحاب کا اجماع ہے کہ ہر نبی، ہر غیر نبی ولی سے افضل ہے، جبکہ غالی روافض کا خیال ہے کہ (ان کے ) ائمہ، انبیائے
کرام سے افضل ہیں ۔“
(أُصول الدين، ص 298)
❀ قاضی عیاض رحمہ اللہ (544ھ) فرماتے ہیں:
”ہم قطعی طور پر ان غالی روافض کی تکفیر کرتے ہیں، جو کہتے ہیں کہ (ان کے بارہ ) ائمہ، انبیائے کرام سے افضل ہیں۔“
(الشّفا بتعريف حقوق المصطفى، ص 290)
❀ شیخ الاسلام، ابن تیمیہ رحمہ اللہ (728ھ) فرماتے ہیں:
”مسلمانوں کا اتفاق ہے کہ انبیائے کرام مخلوق میں سب سے افضل ہیں۔“
(منهاج السنة : 417/2)
❀ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ (774 ھ) فرماتے ہیں:
”بلا شبہ نبوت سب سے اعلیٰ منصب ہے، اس میں کوئی اختلاف نہیں ۔“
(تفسیر ابن کثیر : 222/1)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے