کیا اللہ تعالیٰ کے لیے مکر، خدع اور استہزاء کے الفاظ استعمال کیے جا سکتے ہیں؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا اللہ تعالیٰ کے لیے مکر، خدع اور استہزاء کے الفاظ استعمال کیے جا سکتے ہیں؟

جواب:

اللہ تعالیٰ نے ان الفاظ کو اپنے لیے ثابت کیا ہے، جیسا کہ باری تعالیٰ کی شان کے لائق ہے۔
❀ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ (774ھ) فرماتے ہیں:
إن المكر والخداع والسخرية على وجه اللعب والعبث منتف عن الله عز وجل، بالإجماع، وأما على وجه الانتقام والمقابلة بالعدل والمجازاة فلا يمتنع ذلك.
مکر، خداع (دھوکہ) اور استہزاء (طنزیہ مذاق) کھیل اور بے مقصد کام کے لیے ہو، تو بالا اجماع اللہ عزوجل سے ان کی نفی کی جائے گی، البتہ اگر انتقام، عدل کے ساتھ مقابلہ اور بدلہ کے طور پر ہو، تو یہ اللہ تعالیٰ کے حق میں ممتنع نہیں ہیں۔
(تفسير ابن كثير: 184/1)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے