کیا اسلامی پیغامات ڈیلیٹ کرنا گناہ ہے؟
ماخوذ:فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1

سوال

آج کل ہم موبائل کا استعمال بہت زیادہ کرتے ہیں۔ اگر ہم کسی کو اسلامی پیغام جیسے قرآن کی آیات، حدیث شریف یا دیگر اسلامی پیغامات اس نیت سے بھیجتے ہیں کہ انہیں فائدہ ہو، اور وہ اس پیغام کو ڈیلیٹ کر دیں، تو کیا اس میں کوئی گناہ ہے؟

الجواب

ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس میں کوئی گناہ نہیں، کیونکہ یہ ایک مجبوری ہے۔ اگر موبائل کی میموری فل ہو جائے تو نئے پیغامات وصول کرنا ممکن نہیں رہتا۔ یہ اسی طرح ہے جیسے آپ اپنا موبائل بند کر دیں یا اپنے کمپیوٹر سے کسی تلاوت یا دیگر اسلامی مواد کو ڈیلیٹ کر دیں یا کمپیوٹر بند کر دیں۔

البتہ، یاد رہے کہ پیغام کو ڈیلیٹ کرنے میں کسی قسم کی نفرت یا بغض شامل نہیں ہونا چاہئے، بلکہ احترام کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کام کیا جائے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

توحید ڈاٹ کام پر پوسٹ کردہ نئے اسلامی مضامین کی اپڈیٹس کے لیئے سبسکرائب کریں۔