ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال:
کیا استحاضہ والی عورت سجدہ تلاوت کرے گی؟
جواب:
استحاضہ ایک بیماری ہے، یہ حیض نہیں، مستحاضہ پاک ہوتی ہے، اس کے تمام احکام وہی ہیں، جو عام عورت کے ہیں۔ احادیث صحیحہ اور اجماع امت اس پر دلیل ہیں۔
❀ حافظ نووی رحمہ اللہ (676ھ) فرماتے ہیں:
أما الصلاة والصيام والاعتكاف وقراءة القرآن ومس المصحف وحمله وسجود التلاوة وسجود الشكر ووجوب العبادات عليها فهي فى كل ذلك كالطاهرة وهذا مجمع عليه
نماز، روزہ، اعتکاف، تلاوت قرآن، مصحف کو چھونے اور اٹھانے، سجدہ تلاوت، سجدہ شکر اور واجب عبادات میں مستحاضہ کا حکم پاک عورت کی طرح ہے، اس پر اجماع ہے۔
(شرح النووي: 17/4)
❀ نیز علامہ ابن العطار رحمہ اللہ (724ھ) نے بھی اس پر اجماع نقل کیا ہے۔
(العدة في شرح العمدة: 264/1)