کیا آدمی کا اپنی تصویر بنا کر اپنے گھر والوں کو بھیجنا جائز ہے ؟
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

کیا انسان کے لیے اپنی تصویر بنانا اور عید وغیرہ کے موقع پر اپنے گھر والوں کو بھیجنا جائز ہے ؟

جواب :

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کئی احادیث مروی ہیں جن میں تصویر سے منع کیا گیا ہے ، تصویریں بنانے والوں پر لعنت کی گئی ہے اور کئی طرح سے ان کی وعید بیان کی گئی ہے ، لہٰذا مسلمان کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنی یا کسی اور ذی روح چیز کی تصویر بنائے سوائے ضرورت و مجبوری کے ، مثلاًً پاسپورٹ اور اس قسم کی کسی اور ضرورت کے لیے ۔ ہم اللہ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کے احوال درست کر دے اور حکمرانوں کو اپنی شریعت کے ساتھ تمسک اور شریعت کی خلاف ورزی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ بلاشبہ وہی سب سے بہتر ہے جس سے سوال کیا جائے ۔ واللہ الموفق
(عبد العزیز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے