کھڑے کھڑے پانی کا رنگ بدل جائے تو وضو کا حکم
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کھڑے کھڑے پانی کا رنگ بدل گیا، وضو کا کیا حکم ہے؟

جواب:

وضو درست ہے، کیونکہ پانی پاک ہے۔
❀ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ (728ھ) فرماتے ہیں:
أما ما تغير بمكثه ومقره، فهو باق على طهوريته باتفاق العلماء
جس پانی میں کھڑے کھڑے تغیر آ گیا، تو اس کا پاک ہونا بدستور باقی ہے، اس پر اہل علم کا اتفاق ہے۔
(الفتاویٰ الكبریٰ: 214/1)
دراصل رنگ، بو اور ذائقہ بدلنے سے پانی اس وقت ناپاک ہوتا ہے جب اس میں کوئی نجس شے گرے، اگر پاک شے گرنے یا زیادہ دیر کھڑے رہنے سے پانی میں تبدیلی آ گئی، تو وہ پانی پہلے کی طرح پاک ہی ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے